Pakistan wins

صوبہ پنجاب، صوبہ خیبر پختونخوا کی حکومتوں کا صوبائی جیلوں میں سنگین مقدمات میں ملوث پچاس برس سے زائد کے قیدیوں کو ویکسین لگانے کے احکامات
پاکستان کے وزارت داخلہ کے ایک اہلکار کے مطابق صوبہ پنجاب اور صوبہ خیبر پختونخوا کی حکومتوں کو ان صوبوں میں قائم جیلوں میں سنگین مقدمات میں ملوث ان قیدیوں کو کورونا ویکسین لگانے کی ہدایات جاری کی ہیں جن کی عمر پچاس سال سے زائد ہے اور ان کو ان مقدمات میں سزائے موت سنائی جا چکی ہے۔ واضح رہے کہ گذشتہ روز صوبہ سندھ میں بھی سات اپریل سے 50 سال سے زیادہ عمر کے قیدیوں کو ویکسین دینے کی مہم شروع کی جائے گی۔ نامہ نگار شہزاد ملک کے مطابق وزارت داخلہ کے ذرائع نے بتایا ہے کہ ان ہدایات میں یہ واضح نہیں ہے کہ جن قیدیوں کو ویکسین لگانے کی ہدایت کی گئی ہے، انھوں نے اپنی سزا کے خلاف تمام قانونی آپشن استعما ل کرلیے ہیں یا نہیں۔ ان دونوں صوبوں میں جیلوں کی تعداد 81 ہے جن میں سے پنجاب میں43 جبکہ صوبہ خیبر پختونخوا میں38 ہیں۔ صوبہ پنجاب کے جنوبی شہر ملتان میں خواتین کی بھی ایک جیل ہے۔ اس کے علاوہ یہ بھی واضح نہیں ہے کہ دہشت گردی اور ملکی سلامتی کے خلاف کام کرنے والے جن قیدیوں کو سزائے موت سنائی گئی ہے ان کو یہ ویکسین لگائی جائے گی یا نہیں۔ جیل اصلاحات کے بارے میں سپریم کورٹ میں جو رپورٹ حال ہی میں جمع کروائی گئی ہے اس میں کہا گیا ہے کہ ملک بھر کی جیلوں میں کورونا سے متاثرہ مریضوں کی تعداد پانچ سو سے زائد ہے تاہم اس میں یہ واضح نہیں ہے کہ اس میں ملزم کتنے ہیں اور سزا یافتہ کتنے افراد ہیں۔ملک کی مختلف جیلوں میں اس وقت جن افراد کو موت کی سزا سنائی گئی ہے ان کی تعداد دس ہزار سے زیادہ ہے۔ پنجاب کے محکمہ جیل خانہ جات کے ایک اہلکار کے مطابق سزائے موت کے قیدیوں کو چونکہ عدالتوں میں پیش نہیں کیا جاتا اس لیے ان میں کورونا کے مرض میں مبتلا ہونے کے امکانات کم ہوتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ سزائے موت کے ان قیدیوں کی ہفتے میں جو اپنے عزیز و اقارب سے ملاقاتیں ہوتی ہیں ان میں اگر کوئی کورونا کا کوئی مریض ہے تو اس سے یہ مرض لاحق ہونے کا امکان موجود ہوتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ کورونا کی وبا کی وجہ سے نہ صرف ملاقاتوں کو محدود کر دیا گیا ہے بلکہ اس امر کو یقینی بنایا جاتا ہے کہ ایس او پیز پر مکمل طور پر عمل درآمد کروایا جائے۔ ca-app-pub-4809480665035901/5298113818

Comments

https://free4crack.net/